عائشہ ثنا 350

اداکارہ عائشہ ثنا لوگوں کے کروڑوں روپے لے کر روپوش

لا ہور: 90 نیوز پاکستان” اداکارہ و میزبان عائشہ ثنا مختلف لوگوں کے کروڑوں روپے لے کر روپوش ہوگئیں، چیک ڈس آنر ہونے پر ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!

ذرائع نے بتایا ہے کہ عائشہ ثنا نے گھریلو ضروریات اور دیگر مقاصد کے نام پر اپنے کئی دوستوں اور جاننے والوں سے لگ بھگ 2 کروڑ روپے ادھار لیے لیکن انہوں نے کسی ایک شخص کو بھی پیسے واپس نہیں کیے بلکہ وہ تین ماہ سے روپوش ہیں اور ان کے بارے میں کسی کو کچھ پتہ نہیں ہے۔

جن لوگوں نے عائشہ ثنا کو رقم ادھار دی تھی وہ اب ان کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں جب کہ ان میں سے ایک متاثرہ شخص نے عائشہ ثنا کے خلاف دھوکا دہی اور فراڈ کا مقدمہ بھی درج کرا دیا ہے۔
شہری محمد علی معین کی طرف سے لاہور کے تھانہ ڈیفنس بی میں دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ عائشہ ثنا ان کی فیملی فرینڈ ہیں جنہوں نے ان سے گھریلو ضروریات کے لیے 20 لاکھ روپے ادھار لیے۔

شہری کے مطابق جب انہوں نے رقم کی واپسی کا تقاضا کیا تو اداکارہ نے انہیں حبیب بنک کا چیک نمبر 00000051 دیا جس پر 26 مارچ 2020ء کی تاریخ درج تھی لیکن جب میں نے یہ چیک اپنے اکاؤنٹ میں جمع کرایا تو رقم ناکافی ہونے کے سبب باؤنس ہوگیا لہذا عائشہ ثنا کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ علی معین کی اس درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

کرونا وائرس
کرونا وائرسhttp://covid.gov.pk/

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں