کرونا وائرس 192

“کرونا وائرس۔ قیامت کا منظر ” انصرعلی

” کرونا وائرس ۔ قیامت کا منظر ” انصر ٖعلی

Thank you for reading this post, don't forget to subscribe!

کرونا وائرس ایک بہت بڑی وائرس کی فیملی کا نام ہے جو ایک بیماری پیدا کرتے ہیں جن میں عمومی بخار سے لے کر سخت بیماریاں جیسا کہ وسطی ایشیاء کی سانس کی وبا (MERS)اور پچیدہ جان لیوا سانس کی وبا (SARS)شامل ہے۔ نوول کروانہ وائرس (Covid -19) چائینہ کے شہر ووہان میں 2019میں ملا تھا یہ ایک نیا کرونا وائرس ہے جو اس سے پہلے انسانوں میں نہیں دیکھا گیا۔ یہ خطر ناک وائرس ایک ملک سے شروع ہو کر اب دنیا کے 227ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔ یہ وائرس متاثرہ افراد کے سانس لینے، کھانسی کرنے، چھینک مارنے، ہاتھ ملانے سے دوسرے لوگوں میں منتقل ہوتا ہے جو انتہائی خطر ناک، جان لیوا وائرس ہے، دنیا میں اس وائرس نے تباہی
مچا دی ہے جس سے تقریبا 15کروڑ افراد متاثر ہوئے، جن میں سے تقریبا 3کروڑ 15لاکھ افرادلقمہ اجل بن چکے ہیں جس کا سلسلہ بہت تیزی سے جاری ہے اور قیامت کا ایک منظر پیش کر رہا ہے۔

ہم یہاں چند ممالک کا ذکر کرتے ہیں جہاں اس وائرس نے زیادہ تباہی مچائی۔

ممالک متاثرہ افراد اموات
امریکہ 32,300,000 574,000
بھارت 18,400,000 205,000
برازیل 14,400,000 392,000
فرانس 5,500,000 103,000
روس 4,720,000 107,000
برطانیہ 4,410,000 127,000
اٹلی 3,970,000 120,000
سپین 349,000 77,738
جرمنی 3,310,000 82,009
ارجنٹائنہ 2,880,000 62,087
کولمبیا 2,790,000 71,799
پولینڈ 2,760,000 65,437
ایران 2,420,000 70,070
میسکسکو 2,330,000 215,000
یوکرائن 2,080,000 44,323
پیرو 1,760,000 59,724
انڈونیشیا 1,650,000 44,771
ساؤتھ افریقہ 1,580,000 54,186
کینڈا 1,040,000 24,065
عراق 1,040,000 15,303
پاکستان 805,000 17,329
بنگلا دیش 749,000 11,150
ساری دنیا کے Facts and Figuresکو بیان کرنے سے آرٹیکل بہت طویل ہو جائے گا۔

یہ حقیقت ہے کہ Second World Warمیں بھی اتنا نقصان نہیں ہوا تھا جتنا اس اللہ کے عزاب جو Covid 19کی شکل میں میں اس سے بہت جانی و مالی نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔

آپ دیکھیں کہ 15اگست 2019 کو بھارت نے جموں و کشمیر پر lockdownمسلط کر دیا جہاں پر مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ گرا دئیے گئے، نا حق قتل و غارت کی گئی، عزتیں اچھالی گئیں اور جموں و کشمیر کے باسی بلکتے رہے، ظلم سہتے رہے اور اپنی مدد کے لیے دنیا کو پکارتے رہے لیکن کوئی ملک ان کی مدد کے لیے فیزیکل نہ پہنچا تو اللہ تعالیٰ نے دسمبر 2019کو Covidکی شکل میں دنیا پر ایک ایسا عزاب نازل کر دیا کہ جس کا کوئی علاج ہی نہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ دنیا کو اس کی حقیقت کا ابھی تک بھی اندازہ نہیں ہو سکا اور جیسا lockdownجموں و کشمیر میں مسلط کیا گیا، اللہ تعالیٰ نے پوری دنیا میں lockdownنافذ کر دیا اور ہر طرف قیامت کا منظر نظر آنے لگا اور یہ وائرس عذاب کی شکل میں کم ہونے کی بجائے بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ پتہ نہیں کتنے لوگ مزید اس وائرس (عذاب) سے لقمہ اجل
بن جائیں گے۔

آپ بھارت کو دیکھیں جہاں کرونا وائرس نے اتنی شدت اختیار کر لی ہے کہ لوگ سڑکوں، چراہوں، فٹ پاتھوں پر اموات ہو رہی ہیں اور بھارت کے حکمرانوں کو اب بھی جموں و کشمیر کے مسلمانوں پر کوئی ترس نہیں آیا۔ میں یقین سے کہتا ہوں
کہ اگر بھارت جموں و کشمیر کو خود مختار ریاست کر دے تو بھارت پر یہ عزاب کی شدت کم ہوسکتی ہے۔ “کرونا وائرس۔ قیامت کا منظر ” انصرعلی

ہماری گورنمنٹ ہر وہ اقدمات اٹھا رہے ہیں، جس سے اس وائر س کے پھیلاؤ میں کمی کی جا سکے۔ ہمارے وزیر اعظم پاکستان نہ صرف اپنی عوام کے لیے پریشان ہیں اور ان کی پوری ترجیحات میں اس وائرس کم کرنے کے لیے ہے اس کے علاوہ ہماری گورنمنٹ ایک انسانی ہمدردی کے تحت انڈیا کی عوام کے لیے یکساں سوچ رکھتے ہیں۔ “کرونا وائرس۔ قیامت کا منظر ” انصرعلی

آخر میں میں یہ کہوں گا کہ یہ دنیا کے ہر ملک میں قیامت کا منظر نظر آ رہا ہے اور کسی انسان نے کے پاس کوئی پرمنٹ نہیں کہ اس پر یہ وائرس اثر انداز نہیں ہو سکتا اس لیے تمام لوگ اس کی روک تھام کے تمام حفاظتی انتظامات مثلاً ماسک کا استعمال ضرور کریں جو کہ اس وائرس کی Transmissionکو کم کرتا ہے۔ ہر تھوڑے وقت کے بعد اپنے ہاتھ گرم پانی،ڈیٹول اور صابن کے ساتھ اچھی طر ح
دھوئیں اور کسی کا رومال، ٹاول ہرگز استعمال نہیں کریں۔ “کرونا وائرس۔ قیامت کا منظر ” انصرعلی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں